بلومبرگ کے مطابق سرفہرست 5 امیر ترین افراد
بلومبرگ نے اگست 2024 میں دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست جاری کی ہے، جس میں عالمی کاروبار پر غلبہ پانے والے ٹائٹنز کو دکھایا گیا ہے۔ آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں کہ اس باوقار درجہ بندی پر کون بیٹھا ہے۔
تھری ڈی بائیو پرنٹنگ
بائیو پرنٹر ایک عمومی تھری ڈی پرنٹر کی طور پر کام کرتا ہے، جس میں ایک ہی فرق ہے: یہ خون کی شریانوں یا جلد کے ٹشو بنانے کے لئے زندہ مواد، جیسے خلیات کا استعمال کرتا ہے۔ دنیا بھر میں تقریبا 80 کمپنیاں اس طرح کے آلات تیار کرتی ہیں۔ دریں اثنا معروف طبی لیبارٹریوں نے بائیو پرنٹنگ ٹیکنالوجی کو شامل کیا ہے۔ مثال کے طور پر برطانوی سائنسدان آنکھ کا کورنیا چھاپ سکتے ہیں جبکہ اسپین میں وہ جلد چھاپتے ہیں۔ سائنسدان تھری ڈی بائیو پرنٹر کا استعمال کرتے ہوئے ہڈیاں اور کارٹیلج بھی بناتے ہیں۔ وہ انسانی اعضاء کی چھپائی بھی شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
خلیہ / سیل پر مبنی اور پودوں پر مبنی گوشت
خوراک کی صنعت میں تجربات کبھی بھی حیران کرنا بند نہیں کرتے۔ لوگ پہلے ہی سیکھ چکے ہیں کہ جانوروں کو براہ راست استعمال کیے بغیر گوشت، مچھلی اور ڈیری مصنوعات کیسے تیار کی جائیں۔ سائنسدان جانوروں کے خلیوں کی بنیاد پر ٹیسٹ ٹیوب میں خوراک بناتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اس سے بھی زیادہ ترقی تافتہ طریقے موجود ہیں۔ کچھ لیبارٹریاں پودوں سے پروٹین بناتی ہیں۔ بہرحال وہ جانوروں کے پروٹین سے کم تر نہیں ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی مستقبل میں پوری خوراک کی صنعت میں ایک مضبوط قوت اور ضرورت بن جائے گی کیونکہ اس سے مصنوعات کے پیداواری حجم میں نمایاں اضافہ ہوسکتا ہے۔
کمپیوٹر بصارت
سائنس فکشن فلموں میں ہم نے جو ٹیکنالوجی اکثر دیکھی ہے وہ اب ہماری زندگی کے مختلف شعبوں میں وسیع پیمانے پر استعمال کی جاتی ہے- طب، تعلیم، نقل و حرکت، تجارت، سلامتی وغیرہ۔ کمپیوٹر ویژن کمپیوٹرکو مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے تصاویر، ویڈیوز اور بارکوڈز کی تشریح کرنے کے قابل بناتا ہے۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اگلے 2 سالوں میں اس سافٹ ویئر کی مانگ میں کئی گُنا اضافہ ہوگا جس کے نتیجے میں اس شعبے میں مانگ پوری کرنے کے لئے پوری مارکیٹ میں توسیع ہوگی۔
مائیکرو چپ کی پیوند کاری
ہر سال ذیلی چپس چھوٹے ہوتے جا رہے ہیں جبکہ ان کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ آج کل الیکٹرانک چپس اپنے مالکان کو اپنے بینک کارڈز اور سمارٹ فونز کا انتظام کرنے، خریداری اور پبلک ٹرانسپورٹ کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ گھر یا دفتر میں دروازے کھولنے میں مدد دیتی ہیں۔ تاہم ان کے افعال کی حد جلد ہی واضح طور پر پھیل جائے گی۔ سائنسدانوں نے دعوی کیا ہے کہ مائیکرو چپس اپنے مالکان کی صحت کی مکمل نگرانی کر سکیں گی اور اچانک بیمار ہونے کی صورت میں ایمبولینس بھی بلا سکیں گی۔ مستقبل میں اس طرح کے آلات کی مانگ بڑھنے کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے۔
جین تھراپی اور سی آر آئی ایس پی آر
دنیا کی تقریبا 9 فیصد آبادی 65 سال سے زیادہ عمر کی ہے۔ اس لیے سائنسدان عمر رسیدہ افراد کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ افسوس بڑھاپے کو روکنا اب بھی ناممکن ہے۔ تاہم جین تھراپی کی مدد سے اسے سست روی کا شکار کیا جا سکتا ہے۔ جینز کے کام سے متعلق ایک اور ٹیکنالوجی کا نام سی آر آئی ایس پی آر- سی اے ایس 9 ہے۔ یہ جینیاتی ماہرین اور طبی محققین کو جینیاتی بیماریوں کی روک تھام یا علاج کے لئے خلیوں میں ڈی این اے کی ترتیب میں ترمیم کرنے کے قابل بناتا ہے۔ ہر سال یہ ٹیکنالوجی سستی، زیادہ قابل رسائی اور آسان ہوتی جا رہی ہے اور مقبولیت حاصل کر رہی ہے۔
کلاؤڈ گیمنگ
اس ٹیکنالوجی کو حالیہ وقتوں میں ہونے والی سب سے اہم پیش رفت تسلیم کیا جاتا ہے۔ کلاؤڈ گیمنگ کا حاصل کمپیوٹر گیمز کا ریموٹ انداز میں شروع ہونا ہے۔ آسان الفاظ میں گیمز کھیلنے والوں کو اب گیم بنانے والوں کی تازہ درکار ضروریات کو پورا کرنے کے لئے اپنے کمپیوٹرز کو نیاء کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ مستقبل میں تمام گیمز صرف کلاؤڈ سرور پر چلیں گی۔ اس کے ساتھ ساتھ صارفین اپنے گیجٹس کے خوائض کو قابو کر سکیں گے۔ 3 سال میں گیمنگ مارکیٹ کا یہ سیگمنٹ کم از کم 10 گنا بڑھنے اور تقریبا 450 ملین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔
ڈیجیٹل معاونت
ڈیجیٹل معاونین کی تعداد تقریبا دنیا کی آبادی کے برابر ہے۔ آنے والے سالوں میں ان کی تعداد میں اضافے کا امکان ہے۔ مزید برآں معاونین کے انجام دینے والے کاموں کی حد بھی وسیع ہو جائے گی۔ آج اسمارٹ سپیکر اور اسی طرح کے دیگر گیجٹس کسی بھی مسئلے کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ مائیکروسافٹ کے ایگزیکٹو نائب صدر انہیں مصنوعی ذہانت کی اعلیٰ ترین شکل گردانتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ مستقبل میں وہ نہ صرف مددگار بنیں گے بلکہ بہت سے صارفین کے دوست بن جائیں گے کیونکہ ان کے بنانے والے ڈیوائسز کی خصوصیات پر بات کر رہے ہیں۔
بلومبرگ نے اگست 2024 میں دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست جاری کی ہے، جس میں عالمی کاروبار پر غلبہ پانے والے ٹائٹنز کو دکھایا گیا ہے۔ آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں کہ اس باوقار درجہ بندی پر کون بیٹھا ہے۔